Header Ads Widget

Latest

6/recent/ticker-posts

کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کے قریب دھماکے میں دو پولیس اہلکار شہید ، 12 زخمی

کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کے قریب دھماکے میں دو پولیس اہلکار شہید ، 12 زخمی

کوئٹہ-کے-سرینا-ہوٹل-کے-قریب-دھماکے-میں-دو-پولیس-اہلکار-شہید-12-زخمی

کوئٹہ:

حکام نے بتایا کہ اتوار کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک لگژری ہوٹل کے قریب ایک زوردار دھماکے سے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق حملے کے دوران ایک پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم 12 افراد زخمی بھی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔ زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

صوبائی ترجمان کے مطابق ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

اس گھناؤنے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شاہوانی نے کہا کہ دہشت گرد بلوچستان میں پرامن ماحول کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم ، انہوں نے مزید کہا ، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

دھماکے کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت سپاہی نیاز احمد سابی اور علی اکبر ساکن ڈیرہ بگٹی کے طور پر ہوئی ہے۔

ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر جاوید اختر نے بتایا کہ 12 زخمیوں میں پانچ پولیس اہلکار ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد عناصر بلوچستان کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم دہشت گردوں کو ان کے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے سیکورٹی فورسز کے پیچھے کھڑے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کی۔ انہوں نے دھماکے کے متاثرین کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے بتایا کہ پولیس وین کو موٹر سائیکل سے منسلک دیسی ساختہ بم (IED) کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

ابھی تک کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں امن و امان کا از سر نو جائزہ لینا ضروری ہے۔

 

Post a Comment

0 Comments